بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

موزے پر مسح کرنے کا حکم


سوال

میرے بہت سارے رشتہ دار امریکہ میں رہائش پذیر ہیں، وہاں لوگ مجھ سے  موزے یا جراب پر مسح کرنے کے متعلق پوچھتے ہیں ،  وہاں موزے اور جراب پر مسح کرنا رائج ہے  اور وہاں ایک قاری صاحب ہے ، انہوں نے یو ٹیوب پر بیان کیا ہے کہ ہر موزے پر اور ہر جراب پر مسح کرسکتے ہیں ، آپ سے گزارش ہے کہ اس مسئلہ کا تفصیل سےجواب دیں۔

جواب

واضح رہے کہ   مطلقا ہر قسم کے موزے پر مسح کرنا جائز نہیں ہے، بلکہ اس میں تفصیل ہے۔ چمڑے کے موزے (خف) پر مسح کرنا مطلقا  جائز ہے، چمڑے کے علاوہ کسی دوسری چیز سے بنے ہوئے  موزے (مثلا سوتی یا نائلون کے موزے) پر مسح تین شرائط کے ساتھ جائز ہے:

۱)موزہ اتنا موٹا ہو کہ اگر موزے پر پانی ڈالا جائے تو پانی اندر نہ جائے ۔

۲)اس موزے میں تین میل معتدل زمین پر چلنا ممکن ہو  یعنی تین میل چلنے پر موزہ نہ پھٹے۔

۳)موزہ پنڈلی پر اپنی موٹائی کی  بناء پر کھڑا رہے اور پنڈلی سے نہ اترے اور یہ پنڈلی پر ٹھہرنا تنگی کی وجہ سے نہ ہو۔

المحيط البرهاني في الفقه النعماني "میں ہے:

" والمراد من الثخين: إن كان يستمسك على الساق من غير أن يشده بشيء، ولا يسقط، فأما إذا كان لا يستمسك ويسترخي فهذا ليس بثخينين، ولا يجوز المسح عليه."

(کتاب الطہارۃ،مسح علی الخفین ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۹۱،دار الکتب العلمیہ)

العناية شرح الهداية "میں ہے:

"(ولا يجوز المسح على الجوربين عند أبي حنيفة - رحمه الله - إلا أن يكونا مجلدين أو منعلين،»وقالا: يجوز إذا كانا ثخينين لا يشفان) لما روي أن «النبي - صلى الله عليه وسلم - مسح على جوربيه» ، ولأنه يمكنه المشي فيه إذا كان ثخينا، وهو أن يستمسك على الساق من غير أن يربط بشيء فأشبه الخف."

(کتاب الطہارۃ،مسح علی الخفین ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۹۱،مکتبہ مصفی الباب الحلبی)

غنیۃ المتملی میں ہے:

"الثخينين ان يستمسك أي يثبت و لا ينسدل علي الساق من غير ان يشد بشيئ هكذا فسروه كلهم و ينبغي ان يقيد بما اذا لم يكن ضيقا."

(کتاب الطہارۃ،مسح علی الخفین ص نمبر ۱۲۱ )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101757

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں