میری ایک خالہ ہیں، جن کو میں موٹر سائیکل پر لے کر جا رہا تھا، تو قریب بیٹھنے کی وجہ سے مجھے شہوت ہو گئی جو آلہ مخصوص میں حرکت کی صورت میں ظاہر ہوئی۔ کیا اب میں ان کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں اسکوٹر پر خالہ کو ساتھ بٹھانے کی وجہ سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہ ہوگی، اگرچہ سائل کو شہوت ہوگئی تھی، بشرطیکہ اس دوران مذکورہ خالہ کا بدن سائل کے ساتھ بلا حائل (کپڑے کے بغیر) مس نہ ہوا ہو، لہذا سائل کے لیے مذکورہ خالہ کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہوگا، تاہم سائل کو اچھی صحبت اختیار کرنی چاہیے، تاکہ برے خیالات سے محفوظ رہے۔
البتہ اگر مذکورہ خالہ کا بدن بلاحائل سائل کے ساتھ مسّ ہوا ہو اور چھونے کے بعد شہوت پیدا ہوئی یا پہلے سے شہوت تھی تو چھونے کے بعد اس میں اضافہ ہوا ہو تو حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی، اور سائل کے لیے مذکورہ خالہ کی بیٹی سے نکاح جائز نہ ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ثُمَّ الْمَسُّ إنَّمَا يُوجِبُ حُرْمَةَ الْمُصَاهَرَةِ إذَا لَمْ يَكُنْ بَيْنَهُمَا ثَوْبٌ، أَمَّا إذَا كَانَ بَيْنَهُمَا ثَوْبٌ فَإِنْ كَانَ صَفِيقًا لَا يَجِدُ الْمَاسُّ حَرَارَةَ الْمَمْسُوسِ لَا تَثْبُتُ حُرْمَةُ الْمُصَاهَرَةِ وَإِنْ انْتَشَرَتْ آلَتُهُ بِذَلِكَ وَإِنْ كَانَ رَقِيقًا بِحَيْثُ تَصِلُ حَرَارَةُ الْمَمْسُوسِ إلَى يَدِهِ تَثْبُتُ، كَذَا فِي الذَّخِيرَةِ."
(كتاب النكاح، الْقِسْمُ الثَّانِي الْمُحَرَّمَاتُ بِالصِّهْرِيَّةِ، ١ / ٢٧٥، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200868
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن