بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موقوفہ زمین سے مئے فروخت کرنا


سوال

موقوفہ زمین  مئے فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں؟  براہ کرم مع دلائل جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب

اگر آپ کے سوال کا مقصد یہ ہے کہ موقوفہ زمین میں بیٹھ کر شراب فروخت کی جا سکتی ہے یا نہیں، تو اس کا جواب یہ ہے کہ مسلمان کے لیے نفسِ شراب کی خرید و فروخت ہی جائز نہیں ہے، خواہ وہ اس کو کہیں پر بھی فروخت کرے، اس لیے اگر کوئی شخص موقوفہ زمین میں شراب فروخت کرنا چاہتا ہے تو اُس کے لیے ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔

اور اگر سوال کا مقصد کچھ اور ہو تو اُس کی وضاحت کرکے بھیج دیں۔

سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (4/ 469):

عن عائشة، قالت: لما نزلت الآيات من آخر سورة البقرة في الربا، خرج رسول الله  صلى الله عليه وسلم  فحرم التجارة في الخمر.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202200456

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں