حیدرآباد دکن والے مولانا محمد یامین قاسمی صاحب نے خطیب الاسلام مولانا محمد سالم قاسمی صاحب ؒ کے جو افادات کتابی شکل میں مرتب کیے ہیں، ہم ان کتب ( مثلًا خطبات خطیب الاسلام، مجلس خطیب الاسلام وغیرہ ) کا مطالعہ کرسکتے ہیں یا نہیں ؟
حضرت مولانا سالم قاسمیؒ (پیدائش:1926ء، وفات:2018ء) حضرت قاری طیب قاسمیؒ (المتوفی:1983ء) کے فرزند ارجمند ہیں، جن کی فراغت 1948ء میں دارالعلوم دیوبند سے ہوئی، آپ اپنے والد صاحب حضرت قاری طیب قاسمیؒ کے علوم وحِکَم کے امین تھے، اور علامہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھنے والا طبقہ آپ پر اختتام پذیر ہوا، آپ نے حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے بھی اسباق پڑھے تھے، اس کے ساتھ ساتھ آپ کو علامہ محمد ابراہیم بلیاویؒ، شیخ الادب مولانا اعزاز علیؒ، شیخ التفسیر مولانا فخر الحسن رحمۃ اللہ علیہم جیسے اساطینِ علم کی شاگردی حاصل ہوئی، اور شیخ الاسلام حضرت مولانا شبیر احمد عثمانیؒ سے بھی کسبِ فیض کیا تھا، لہذا مولانا سالم قاسمیؒ کے افادات اور ان پر مشتمل کتب کے مطالعے کی اجازت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200556
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن