السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ :کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام ادام اللہ فیوضہم :کیاموجودہ بے یقینی کے حالات میں اس بناء پر کہ ذہن میں یہ تشویش ہو:کہ مسجد میں اگر جماعت کے ساتھ نماز پڑوں گا تو کہیں دھماکہ نہ ہو جائیں یا شیعہ وغیرہ گھس قتل نہ کرے ، جماعت چھوڑ کر گھر میں نماز پڑھ سکتے ہیں ، جب تک ملکی حالات پر امن نہ ہو؟
الله تعالي كي ذات پر مكمل ايمان ركھتے هوءے نمازباجماعت مسجد ميں ادا كي جاءے، رسول الله صلي الله عليه وسلم نے عين ميدان جنگ ميں بلكه دشمنوں كے يك دم حملے كے خطرے كے وقت بھي (ميدان جنگ ميں) نماز خوف باجماعت ادا فرماءي هے اورہمیں اپنے نبوی کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ شیطان جان کی حفاظت کا خوف طاری کرکے ہمیں مستقل نماز باجماعت سے محروم کردے۔. فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 143506200028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن