بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد زائم نام رکھنے کا حکم


سوال

محمد زائم نام رکھنا درست ہے یا نہیں؟زائم کا مطلب بھی بتا دیجیے ۔

جواب

"زائم "نام کا مادّہ اگر  زام،یزوم،زوماً سے ہو تو اس کا معنی ہے"مرنا،بڑبڑاتےہوئے غصہ سے دیکھنا"،اور اگر اس کا مادّہ زام،یزیم،زیماً سے ہو،تو اس کا معنی"کسی کو کوئی بات کہہ کر یا کر کے خاموش کر دینا"،کسی کا نام رکھنے کے اعتبار سے یہ دونوں معانی درست نہیں ہیں،لہذا ایسے لفظ سے نام رکھنے کے بجائے کسی اچھے معنی ٰوالےنام کا انتخاب کیا جائے،تا ہم لڑکوں کا نام انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب کہ لڑکیوں کے نام  ازواجِ مطہرات و دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے منتخب کرنا زیادہ بہتر ہے۔

(القاموس الوحید، المادۃ: ع۔ ز،و، م اور ز،ی،م، ص:728،732،  ط: ادارہ اسلامیات)

تاج العروس میں ہے:

"‌زام الرجل: إذا مات، عن ابن الأعرابي....وهو} يزوم عليه {زوما: إذا نظر إليه مغضبا بكلام يخفيه في نفسه لغة عامية."

(‌‌ز وم، ج:32، ص:344، ط: دار إحياء التراث)

و فیہ ایضاً:

" وزام له {يزيم} ويزام فأسكته أي: تكلم بكلمة فأسكته بها."

(‌‌‌‌ز ي م، ج:32، ص:346، ط: دار إحياء التراث)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144505100937

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں