آپ سے ایک فتوی لیا تھا ، جس کا نمبر 144505100939 ہے۔ زائم کا مطلب کسی چیز پہ مرنے والا اگر ہم محمد زائم اس نیت سے رکھیں کہ محمد کے نام پہ مرنے والا تو یہ نام درست ہوگا یا نہیں؟ رہ نمائی فرمائیں۔
واضح رہےکہ "محمد " آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم گرامی ہے ، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم گرامی اَعلی ، اَرفع اور ممتاز ، اور بابرکت ہے، لہذ اآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے ساتھ دوسرے کسی نام لگانے کی ضرورت نہیں ہے ، البتہ اگر کوئی لگاتا ہے ،تو اس کی گنجائش ہے ۔
صورتِ مسئولہ میں زائم میں جہاں کسی چیز پر مرنے والا معنی پایا جاتا ہے ، وہیں پر بڑبڑاتے ہوئے غصے سے دیکھنے والا معنی بھی پایا جاتا ہے ، پہلے معنی کا اعتبار کرتے ہوئے اگر چہ محمد زائم نام رکھ سکتے ہیں ،لیکن چوں کہ اس میں دوسرے معنی کی وجہ سے اس کی طرف بھی ذہن جانے کا امکان ہے ، توبہتر تو یہی ہے کہ صرف محمد نام رکھاجائے ۔
صحیح البخاری میں ہے :
"سمّوا بإسمي، ولا تكنوا بكنيتي".
(كتاب البيوع ، باب ما ذكر في الأسواق ج: 3 ص: 66 ط: دار طوق النجاة)
القاموس الوحید میں ہے:
"زَامَ ، زوماً:مرنا ، بڑبڑاتے ہوئے غصے سے دیکھنا ".
(باب الزاء ص: 728 ط: ادارۂ اسلامیات)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508101885
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن