بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد ثنان نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

محمد ثنان نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ثنان کا  اصل تلفظ  س سے سنان ہے ،السِنَان(س کے زیر سے) اس کا معنی ہے نیزے کا پھل ، دھار رکھنے اور تیز کرنے کا اوزار ، اور ثنان یہالثِّنُّ کی جمع ہے جس کا معنی ہے سوکھی گھاس ، کمزور پودا ، ٹوٹنے کے قابل پودا ، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ، البتہ بہتر یہ ہے کہ سنان نام  رکھاجائے ، کیوں کہ صحابہ کرام علیھم الرضوان میں سے بہت سارے صحابہ کا یہ نام ہے ۔

معجم الوسيط میں ہے :

"(‌الثن) يبيس الحشيش وضعيف النبات وهشه وإن لم يكن يابسا (ج) ثنان".

(باب الثاء ج: 1 ص: 101 ط: دار الدعوة)

وفیہ ایضا:

"(‌السنان) نصل الرمْح وكل مَا يسن عَلَيْهِ السكين وَغَيره (ج) أسنة".

(باب السین ج: 1 ص: 456 ط: دار الدعوة)

اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ میں ہے :

"سنان بن تيم الجهني ‌حليف ‌بني ‌عوف ‌بن ‌الخزرج، وقيل: سنان بن وبرة. غزا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المريسيع، وهي غزوة بني المصطلق، وكان شعارهم يومئذ: يا منصور، أمت أمت".

(حرف السین ، باب السین و النون ج: 2 ص: 559 ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144501101408

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں