محمد ثنان نام رکھنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ ثنان کا اصل تلفظ س سے سنان ہے ،السِنَان(س کے زیر سے) اس کا معنی ہے نیزے کا پھل ، دھار رکھنے اور تیز کرنے کا اوزار ، اور ثنان یہالثِّنُّ کی جمع ہے جس کا معنی ہے سوکھی گھاس ، کمزور پودا ، ٹوٹنے کے قابل پودا ، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ، البتہ بہتر یہ ہے کہ سنان نام رکھاجائے ، کیوں کہ صحابہ کرام علیھم الرضوان میں سے بہت سارے صحابہ کا یہ نام ہے ۔
معجم الوسيط میں ہے :
"(الثن) يبيس الحشيش وضعيف النبات وهشه وإن لم يكن يابسا (ج) ثنان".
(باب الثاء ج: 1 ص: 101 ط: دار الدعوة)
وفیہ ایضا:
"(السنان) نصل الرمْح وكل مَا يسن عَلَيْهِ السكين وَغَيره (ج) أسنة".
(باب السین ج: 1 ص: 456 ط: دار الدعوة)
اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ میں ہے :
"سنان بن تيم الجهني حليف بني عوف بن الخزرج، وقيل: سنان بن وبرة. غزا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المريسيع، وهي غزوة بني المصطلق، وكان شعارهم يومئذ: يا منصور، أمت أمت".
(حرف السین ، باب السین و النون ج: 2 ص: 559 ط: دار الكتب العلمية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144501101408
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن