بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل میں آن لائن پیسے ڈالنے پر ملنے والے اضافی بیلنس کا حکم


سوال

یوفون کمپنی والے موبائل میں آن لائن پیسے ڈالنے پر 10 فیصد  کا بونس دیتے ہیں،  مثال کے طور اگر میں آن لائن  100 روپیہ ایزی لوڈ کروں تو  مجھے 10 روپے کا اضافی بیلینس ملے گا، کیا یہ اضافی بیلینس استعمال کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ موبائل میں پیسے ڈالنے کے بدلے میں  ملنے والے بیلنس کی شرعی حیثیت اُس حق کی ہے  جسے استعمال کرتے ہوئے صارفین ایک دوسرے سے ( کال یا ایس ایم ایس ) کے ذریعے بات کرسکتے ہیں ، لہٰذا اگر کوئی موبائل کمپنی آن لائن پیسے ڈالنے کی صورت میں دس فیصد اضافی بیلنس مہیا کررہی ہے تو شرعًا اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ۔

لیکن اگر موبائل میں آن لائن پیسے ڈالنے پر یہ دس فیصد ملنے والا اضافی بیلنس اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ صارف مخصوص رقم اپنے موبائل اکاؤنٹ میں رکھے گا یا یہ بیلنس کوئی بینک اپنے اکاؤنٹ ہولڈر کو بینک اکاؤنٹ استعمال کرنے کی وجہ سے مہیا کررہا ہے تو  پھر اس کا استعمال شرعًا جائز نہیں ہوگا ، کیونکہ اکاؤنٹ میں رکھی ہوئی رقم قرض ہے، اور قرض کے بدلے کسی بھی قسم کا نفع لینے کی شرعًا اجازت نہیں ہے، نیز بینک سودی ادارہ ہے، وہ اپنی سودی آمدن سے لوگوں کو فوائد دیتا ہے، لہٰذا اس سے ملنے والی سہولت بھی سود  کی طرح حلال نہیں ہوگی۔   فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144202200623

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں