بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل گندگی میں گر جائے تو پاکی کا کیا طریقہ ہے؟


سوال

میرا موبائل باتھ روم کی گٹر لائن میں گرگیا، جس کی وجہ سے موبائل ناپاک ہوگیا، پھر میں نے اس کے باہر کے حصہ کو پانی سے دھو ڈالا اور اندر سے مستری نے پیٹرول سے صاف کیا ،مگر چوں کہ موبائل کا ہر ہر حصہ ناپاک ہوگیا اور بعض ایسے حصے ہیں جہاں پانی نہیں پہنچ سکتا تو ایسے موبائل کے ساتھ نماز پڑھنا کیسا ہے اور کیا موبائل خشک ہونے سے پاک ہوجائے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب مذکورہ موبائل کو پانی سے اچھی طرح دھو بھی لیا گیاہے اور مستری سے بھی اس کی صفائی کروا لی گئی ہے اور ظاہری طور پر کوئی نجاست  بھی نہیں ہے تو وہ پاک ہے اسے جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا درست ہےشک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ اگر کسی حصے میں نجاست  باقی رہنایقینی ہو تو نشان دہی کر کے مستری سے اس حصے کی بھی صفائی کروالی جائے تو پاک ہو جائے گا۔ 

فتاوی شامی  میں ہے:  

"يطهر (صقيل) لا مسام له (كمرآة) وظفر وعظم وزجاج وآنية مدهونة أو خراطي وصفائح فضة غير منقوشة بمسح يزول به أثرها مطلقا به يفتى. (قوله: بمسح) متعلق بيطهر، وإنما اكتفى بالمسح؛ لأن أصحاب رسول الله - صلى الله عليه وسلم - كانوا يقتلون الكفار بسيوفهم ثم يمسحونها ويصلون معها؛ ولأنه لا تتداخله النجاسة، وما على ظهره يزول بالمسح بحر."

(کتاب الطہاراۃ، باب الأنجاس، ج: 1، صفحہ:  310، ط: ایچ، ایم،سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے: 

"في النصاب رجل صلى وفي كمه قارورة فيها بول لا تجوز الصلاة سواء كانت ممتلئة أو لم تكن؛ لأن هذا ليس في مظانه ومعدنه بخلاف البيضة المذرة؛ لأنه في معدنه ومظانه وعليه الفتوى. كذا في المضمرات."

(کتاب الطهارۃ، الفصل الثاني في طهارة ما يستر به العورة وغيره،1/ 62، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100302

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں