بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل کی اسکرین پر جب قرآنی آیات ہوں تو وہ بھی قرآن كريم کے حکم میں ہے


سوال

موبائل فون میں قرآن بھی ہو اور تصاویر بھی ہو ں تو کتنا گناہ ہے؟ اور دوسرا مسئلہ یہ ہےکہ ہم موبائل فون استعمال کرتے ہیں،  کبھی اسکرین پر نامحرم کی تصاویر آجاتی ہیں اور کبھی آیات وغیرہ تو میرا پوچھنا یہ ہے کہ قرآنی آیات آنے کے بعد موبائل اسکرین قرآنی صفحہ کے حکم میں ہوگا یانہیں؟

جواب

1۔موبائل فون میں تصاویر رکھنا گناہ ہے، موبائل میں قرآن کریم ہو تو اس کی وجہ سے گناہ میں مزید کوئی اضافہ نہ ہوگا، لہذا تصاویر کی وجہ سے موبائل میں قرآن کریم نہ رکھنا اور اس کی ترغیب دینا درست نہیں ، بل کہ موبائل سے تصاویر وغیرہ ختم کرنی چاہییں۔

2۔ جس وقت قرآنِ کریم اسکرین پر کھلا ہوا ہوتا ہے اس وقت اسکرین  قرآن کریم کے صفحے کے  حکم میں ہوتا ہے،لہذا جب اسکرین پر قرآن کریم کا صفحہ نظر آئے تو موبائل اسکرین قرآنی صفحہ کے حکم میں ہوگا،قرآن کریم کا صفحہ اسکرین پر ہوتے ہوئے قصداً تصاویر (چاہے محرم کی ہوں یا غیر محرم کی)لانا درست نہیں ، البتہ ایپلیکیشن کی وجہ سے ایسا ہورہا ہو تو اس کی وجہ سے گناہ نہ ہوگا، تاہم اس ایپ کو ختم کرکے اشتہار کے بغیر والی ایپ استعمال کی جائے۔

البحر الرائق میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصويره صورة الحيوان وأنه قال قال أصحابنا وغيرهم من العلماء ‌تصوير ‌صور ‌الحيوان حرام شديد التحريم وهو من الكبائر لأنه متوعد عليه بهذا الوعيد الشديد المذكور في الأحاديث يعني مثل ما في الصحيحين عنه - صلى الله عليه وسلم - «أشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون يقال لهم أحيوا ما خلقتم» ثم قال وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره فصنعته حرام على كل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم ودينار وفلس وإناء وحائط وغيرها اهـ."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، فصل تغميض عينيه في الصلاة، ج:2، ص:29، ط:دار الكتاب الإسلامي)

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولأن ‌تعظيم القرآن واجب."

(كتاب الطهارة، فصل بيان ما ينقض الوضوء، ج:1، ص:33، ط:دار الكتب العلمية)

وفيه ايضاً:

"وقال بعض مشايخنا: إنما يكره له مس الموضع المكتوب دون الحواشي، لأنه لم يمس القرآن حقيقة، والصحيح أنه يكره مس كله، لأن الحواشي تابعة للمكتوب فكان مسها مسا للمكتوب."

(كتاب الطهارة، فصل بيان ما ينقض الوضوء، ج:1، ص:34، ط:دار الكتب العلمية)

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"‌تعظيم ‌القرآن والفقه واجب، كذا في فتاوى قاضي خان."

(كتاب الكراهية، الباب الرابع في الصلاة والتسبيح ورفع الصوت عند قراءة القرآن، ج:5، ص:316، ْ:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101342

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں