موبائل سم پر جو قرض لیا جاتا ہے اسے بعد میں ٹیکس کیساتھ وصول کیا جاتا ہے مثلاً کسی شخص نے یوفون سم پر20 روپے کی قرض لیا تو بعد میں اس سے 25 روپے وصول کیے جائینگے کیا یہ سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں ؟
موبائل کمپنی سے بیلنس ختم ہونے پر ایڈوانس بیلنس حاصل کرنے کی صورت میں ادائیگی کے وقت کچھ زائد رقم کی کٹوتی یہ ان کی وضاحت کے مطابق سروس چارجز کے طور پر ہوتی ہے،لہذا اس کو سود کہنا درست نہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100542
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن