بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل کیمرے کو آئینہ کے طور پر استعمال کرنا


سوال

کیا موبائل کیمرے کو بطورِ آئینہ استعمال کیا جاسکتا ہے ؟ جبکہ تصویر نہ بنائی جائے ۔

جواب

موبائل کا کیمرہ تصویر دکھانے کے لیے بھی اسے اپنے اندر محفوظ کرکے  دکھاتا ہے، لہٰذا موبائل کیمرے کو بطور آئینہ استعمال کرکے اس میں شکل دیکھنا  بھی تصویر کشی میں داخل اور ممنوع ہے۔

"و إن طینت رء وس التماثیل بالطین حتی محاھا الطین فلم تستبن فلابأس بذلك. (۲۸۴۶) وکذلك لو کان التماثیل فی بیت فأذھبت وجوھھا بالطین أو الجص فإن الکراهة تزول به وإن کان بحیث لو شاء صاحبھا نزع الطین.‘‘

(شرح السیر الکبیر، ص:۱۴۶۴، ۱۴۶۳، باب مایکرہ فی دارالحرب ومالایکرہ )

حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ ایک سائل کے جواب میں لکھتے ہیں:

’’ٹی وی اور ویڈیو فلم کا کیمرا جو تصویریں لیتا ہے، وہ اگرچہ غیر مرئی ہیں، لیکن تصویر بہرحال محفوظ ہے اور اس کو ٹی وی پر دیکھا اور دکھایا جاتا ہے۔ اس کو تصویر کے حکم سے خارج نہیں کیا جاسکتا۔زیادہ سے زیادہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہاتھ سے تصویر بنانے کے فرسودہ نظام کی بجائے سائنسی ترقی نے تصویر سازی کا ایک دقیق طریقہ ایجاد کرلیا ہے، لیکن جب شارع نے تصویر کو حرام قرار دیا ہے تو تصویر سازی کا طریقہ خواہ کیسا ہی ایجاد کرلیا جائے ،تصویر تو حرام ہی رہے گی۔"

(آپ کے مسائل اور ان کا حل،فلم دیکھنا،ج:۸،ص:۴۴۲،۴۴۱،ط:مکتبۂ لدھیانوی)

فقط واللہ اعلم



فتوی نمبر : 144203200601

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں