بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معاویہ نام رکھنا


سوال

"معاویہ "نام کا معنی کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ جب کوئی نام کسی صحابیؓ سے منسوب ہو اور رسول اللہ ﷺ نے وہ نام سننے کے باوجود اسے تبدیل نہ کیا ہو تو اس کے معنیٰ کی طرف توجّہ دینے کی ضرورت نہیں، کیوں کہ کسی نام کے باسعادت اور بابرکت ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ کسی صحابیؓ کا نام ہے۔ یہ  نام  جلیل القدر صحابی کا ہے، حضرت معاویہ بن ابی سفیانؓ اور وہ کاتبِ وحی تھے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں کئی صحابہ کرام کے ناموں کو تبدیل فرمایا ہے، وہیں بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں کے لفظی معنیٰ سے صرفِ نظر فرماتے ہوئے انہیں تبدیل نہیں فرمایا جو ان ناموں کے درست ہونے اور ان کے استعمال  جائز ہونے کےلیے شرعی دلیل ہے۔

سنن ابو داؤد میں ہے:

"حدثنا ‌أحمد بن حنبل ‌ومسدد قالا: نا ‌يحيى ، عن ‌عبيد الله ، عن ‌نافع ، عن ‌ابن عمر «أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌غير ‌اسم عاصية وقال: أنت جميلة.»"

(‌‌كتاب الأدب،باب في تغيير الاسم القبيح،ج:4،ص:443،ط:المطبعة الأنصارية)

اسد الغابۃ میں ہے:

" معاوية بن صخر بن حرب بن أمية بن عبد شمس بن عبد مناف القرشي الأموي.وهو معاوية بن أبي سفيان، وأمه هند بنت عتبة بن ربيعة بن عبد شمس، يجتمع أبوه وأمه في: عبد شمس. وكنيته أبو عبد الرحمن.أسلم هو وأبوه وأخوه يزيد وأمه هند، في الفتح. وكان معاوية يقول: إنه أسلم عام القضية، وإنه لقي رسول الله صلى الله عليه وسلم مسلما وكتم إسلامه من أبيه وأمه.وشهد مع رسول الله صلى الله عليه وسلم حنينا، وأعطاه من غنائم هوازن مائة بعير، وأربعين أوقية.وكان هو وأبوه من المؤلفة قلوبهم، وحسن إسلامهما، وكتب لرسول الله صلى الله عليه وسلم."

(باب الميم والعين،ج:4،ص:433،ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں