بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منقولی اشیاء کو قبضہ سے پہلے بیچنے کاحکم


سوال

بغیر قبضہ لیےمال تجارت(دال چھلکہ وغیرہ ) خرید و فروخت کرنے کا کیا حکم ہے۔؟

جواب

صورت مسئولہ میں منقو لی اشیا ء کو قبضہ سے پہلے بیچنا جائز نہیں ہے ،لہذا دال چھلکہ وغیرہ کوبھی قبضہ سے پہلے بیچنا جائز نہیں ہے ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(بيع عقار لا يخشى هلاكه قبل قبضه  لا بیع منقول  ) قبل قبضه ولو من بائعه."

(فصل فی التصرف فی المبیع، 147/5،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407101293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں