بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ممنوع اوقات میں قضا نماز ادا کرنا


سوال

طلوعِ آفتاب کے وقت جو ممنوع وقت ہے اس میں قضا نماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ تین اوقات میں ہر قسم کی نماز ممنوع ہے خواہ فرض نماز ہو یا نفل ،ادا نماز ہو یاقضا  اور وہ اوقاتِ ممنوعہ درج ذیل ہیں:

1۔عین طلوع کا وقت

2۔استواءِ شمس کے وقت 

3۔عین غروب کے وقت

مذکورہ اوقات کے علاوہ دو اوقات مزید ایسے ہیں جن میں نفل نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے، صبحِ صادق سے طلوعِ آفتاب (یعنی نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے لے کر اشراق کا وقت ہونے تک) اور عصر کی نماز ادا کرنے کے  بعد سے غروب تک، ان اوقات میں نفل نماز پڑھنامکروہِ تحریمی ہے جب کہ فرائض کی قضا پڑھ سکتے ہیں۔

لہذا عین طلوعِ آفتاب کے وقت قضا نماز پڑھنا جائز نہیں اور فجر کی نماز کے بعد سے طلوعِ آفتاب تک قضا نماز پڑھ سکتے ہیں۔

''( وكره ) تحريماً...( صلاة ) مطلقاً ( ولو ) قضاء أو واجبة أو نفلا أو ( على جنازة وسجدة تلاوة وسهو ) ( مع شروق ) ( واستواء )

 ( وغروب ، إلا عصر يومه ) فلا يكره فعله لأدائه كما وجب''۔

(ردالمحتار،1/370 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144210200891

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں