بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مجبوری کی حالت میں چھوٹی سورتوں والی تراویح انفرادی طورپر پڑھنا


سوال

مجبوری کی حالت میں گھر پر چھوٹی سورتوں والی تراویح انفرادی طور پر پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

تراویح کامسجد میں جماعت کے ساتھ اداکرناسنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے،لہذا اگرکسی شرعی عذرمثلاً بیماری وغیرہ کی بناء پرانفرادی طورپرتراویح گھر میں اداکی جائے توجائز ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ونفس التراويح سنة على الأعيان عندنا كما روى الحسن عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وقيل: تستحب والأول أصح. والجماعة فيها سنة على الكفاية، كذا في التبيين وهو الصحيح، كذا في محيط السرخسي۔۔۔وإن تخلف واحد من الناس وصلاها في بيته فقد ترك الفضيلة ولا يكون مسيئا ولا تاركا للسنة."

(كتاب الصلاة، ‌‌فصل في التراويح، ج:1، ص:116، ط:دارالفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509101935

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں