میری بیوی کو قریب آنا، پیار کرنا، جسم ملانا پسند نہیں ہے تو اگر میں اس سے دور رہوں تو رشتہ ختم تو نہیں ہوگا؟ میری بیوی کو اولاد کی بھی خواہش ہے، اگر میں اولاد کی نیت سے قریب جاؤں اور اولاد ہونے کے بعد نہ جاؤں تو رشتہ پر کوئی فرق تو نہیں آئےگا؟
میاں بیوی ایک دوسرے کے مزاج کی رعایت رکھتے ہوئے اعتدال سے تعلق قائم رکھیں اور کچھ وقت کے لیے باہمی رضامندی سے ایک دوسرے کے قریب نہ جائیں تو اس سے رشتہ پر کوئی فرق نہیں آئے گا اور گناہ گار بھی نہیں ہوں گے، چاہے یہ اولاد ہوجانے کے بعد ہو یا اس سے پہلے۔
البتہ طویل عرصے کے لیے میاں بیوی کا ایک دوسرے کے قریب نہ آنا، یہ انسانی فطرت کے تقاضے کے خلاف بھی ہے اور اس میں بعض مفاسد کا اندیشہ بھی ہے، اس لیے بیوی کو ازداوجی حقوق کی ادائیگی کی اہمیت اور فضائل بتاکر آمادہ کریں، تاکہ میاں بیوی دونو ں ہی عفت اور پاک دامنی کی زندگی گزار سکیں۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
بیوی کا شوہر سے بلاوجہ دور رہنا
فتوی نمبر : 144107201059
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن