بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کا ایک ساتھ نہانا کاحکم


سوال

کیا بیوی کے ساتھ نہانا سنت ہے ؟ کیا بیوی کے ساتھ نہانا درست ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں میاں بیوی ایک ساتھ نہا سکتے ہیں البتہ  ایک دوسرے کی شرم گاہ کی   طرف دیکھنا خلافِ ادب اور ناپسندیدہ ہے، جیساکہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتی تھی، آپ مجھ پر سبقت فرماتے تو میں کہتی: مجھے بھی دیجیے، مجھے بھی دیجیے۔  ایک اور روایت میں ہے:  وہ فرماتی ہیں کہ نہاتے وقت میرا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ برتن سے پانی لینے میں آگے پیچھے ہوتا تھا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی فرماتی ہیں کہ نہ تو آپ ﷺ نے کبھی میرے ستر کی طرف دیکھا اور نہ ہی میں نے کبھی آپ ﷺ کے ستر کی طرف دیکھا۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن  عائشة قالت: كنت أغتسل أناو رسول الله صلي الله عليه وسلم من إناء واحد بيني و بينه واحد، فيبادرني حتي أقول: دع لي دع لي، قالت: وهما جنبان".

 (کتاب الطھارۃ،باب القدر المستحب من الماء في غسل الجنابة257/1،مطبعة عيسى البابي الحلبي وشركاه)

فتح الباری میں ہے :

"وسألته عَن الرجل ينظر إلى ‌فرج ‌امرأته، فقالَ سليمان: سألت عطاء عَن ذَلِكَ، فقالَ: حدثتني عائشة زوج النبي - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - في هَذا البيت، وبيننا وبينها حجاب، قالت: كنت أنا وحبي نغتسل من إناء واحد، تختلف فيهِ أكفنا. قالَ: وأشارت إلى إناء في البيت".

(کتاب الطھارۃ ، باب الستر عند الناس،335/1،مكتبة الغرباء الأثرية)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404101180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں