روزے میں میاں بیوی سے باتیں کرتے ہوۓ دونوں میں سے کسی ایک کو انزال ہوجائے تو کیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟
روزے کی حالت میں اگر انزال ہونے میں اپنے عمل کو دخل ہو تو اس سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے اور اگر اپنے عمل کو دخل نہ ہو تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔
لہذا اگر روزے کی حالت میں بیوی کو چھونے یا بوسہ دینے وغیرہ سے منی خارج ہوئی ہو تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور اس روزے کی قضا اس کے ذمہ لازم ہوگی، البتہ کفارہ لازم نہیں ہوگا۔ عورت کی منی اگر شرم گاہ سے خارج نہ ہو اور شرم گاہ میں کوئی چیز داخل بھی نہ کی ہو، محض باتیں کرنے سے تسکین ہوجائے تو اس سے غسل بھی واجب نہیں ہوگا، اور روزہ بھی نہیں ٹوٹے گا۔
اگر بیوی سے صرف باتیں کرنے سے انزال ہو ا، شوہر نے بیوی کو نہ چھوا ہو اور نہ چوما ہو، اور نہ معانقہ یا مصافحہ کیا ہو تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1/ 204):
"وإذا قبل امرأته، وأنزل فسد صومه من غير كفارة، كذا في المحيط. ... والمس والمباشرة والمصافحة والمعانقة كالقبلة، كذا في البحر الرائق".
تحفة الفقهاء - (1 / 353):
"وكذلك لو نظر إلى فرج امرأة شهوة فأمنى أو تفكر فأمنى لايفسد صومه؛ لأنه حصل الإنزال لا بصنعه فلايكون شبيه الجماع لا صورةً ولا معنىً". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200300
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن