بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کا دور رہنے کی وجہ سے سیکش چیٹ (sex chat) کرنا


سوال

میری عمر 27 سال ہے ۔ میرا شوہر دبئی میں جاب کرتا ہے،  اکثر سال بعد گھر واپس آتا ہے۔جوانی اور دوری کی وجہ سے کیا ہم میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ سیکس چیٹ کر سکتے ہیں؟ کیا ایک دوسرے کو کیمرے پر برہنہ دیکھ کر   ہاتھوں سے اپنی شہوت پوری کرسکتے  ہیں ؟

جواب

شریعت نے جنسی خواہش کی تسکین کے  لیے عفت والا راستہ  نکاح کومتعین کیاہے ، اس حلال راستہ کے علاوہ کسی بھی طریقہ سے اپنی خواہش پوری کرنا حدودسے تجاوز کرنے کی بنا پر ناجائز اور حرام ہے ۔شادی شدہ آدمی کے  لیے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے  4  ماہ سے زائد بیوی سے جدا رہنے کی ممانعت کا ضابطہ نافذ فرمایا تھا؛ اس لیے  آپ دونوں کو چاہیے کہ ناجائز  طریقہ  سے جنسی تسکین پوری کرنے کے بجائے یا تو مستقل ساتھ رہنے کی ترتیب بنا لیں یا ایک  سال  کی بجائے اتنا عرصہ  دور  رہیں جس میں گناہوں میں  مبتلا ہونے کا اندیشہ  نہ  ہو۔

نیز یہ بھی واضح ہو کہ ویڈیو کال کے ذریعے نظر آنے والی صورت بھی تصویر کے حکم میں ہے،  اور جان دار کی تصویر بنانا، بنوانا اور دیکھنا ناجائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 399):

"و يدلّ أيضًا على ما قلنا ما في الزيلعي حيث استدلّ على عدم حلّه بالكف بقوله تعالى: {والذين هم لفروجهم حافظون} [المؤمنون: 5] الآية و قال: فلم يبح الاستمتاع إلا بهما أي بالزوجة و الأمة اهـ فأفاد عدم حل الاستمتاع أي قضاء الشهوة بغيرهما هذا ما ظهر لي والله سبحانه أعلم."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200811

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں