مسجد کی بجلی ،یو پی ایس ،بیٹری جنریٹر ،پنکھے و دیگر الیکٹرک اشیاء مثلا بلب، ٹارچ، وائر وغیرہ مدرسے میں استعمال کرنے کا حکم بتائیں، واضح رہے کہ معاونین کی طرف سے مذکورہ چیزیں استعمال کرنے کی مکمل اجازت ہے بلکہ وہ اپنی سعادت سمجھتے ہیں کہ ان کے دی گئی اشیاء مدرسے میں بھی کام آرہی ہیں، نیز بہت زیادہ لاگت آنے کی وجہ سے مدرسے کے لئے الگ بندوبست بھی فی الحال نہیں کیا جا سکتا ،شرعا راہ نمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں مسجد اور مدرسہ کا مصرف وقف الگ الگ ہیں ،لہذا اصولی طور پر ہر ایک کو اپنے اپنے مصرف میں خرچ کرنا چاہیے ،ایک مد کی چیز دوسرے میں استعمال نہیں کرنا چاہیے ،البتہ چندہ دہندہ اپنا چندہ مسجد اور مدرسہ دونوں کے لیے دینے کی تصریح کرتے ہوں یا رسیدوں میں مسجد اور مدرسہ دونوں کا نام درج ہو تو پھر واقفین کی طرف سے اجازت ہونے کی وجہ سے مذکورہ اشیاء کا استعمال مدرسہ کے لیے جائز ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"شرط الواقف كنص الشارع، أي في المفهوم والدلالة ووجوب العمل به."
(کتاب الوقف، ج: 4، ص:433، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100423
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن