بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحا نام رکھنا


سوال

میں اپنی بیٹی کا نام مرحا رکھنا چاہتا ہو کیا یہ درست نام ہے؟

جواب

’’مرحا‘‘(میم کے زیر اور ح کے بعد الف کے ساتھ) عربی قواعد کے اعتبار سے درست نہیں ہے،البتہ ’’مرحا‘‘ (میم اور راء پر زبر کے ساتھ )اِترانے کے معنیٰ میں آتا ہے،لہذا ان دونوں تلفظ کے ساتھ یہ نام رکھنا درست نہیں،البتہ ’’مرحہ‘‘(میم کے کسرہ اور آخر میں گول تاء کے ساتھ جو وقف کی صورت میں ھاء میں تبدیل ہوجاتی ہے)  کا معنیٰ ہے:خشک انگوروں/کشمش کا ڈھیر؛تو اس لفظ کے ساتھ  معنی درست ہے، لیکن تلفظ میں غلطی کی وجہ سے  غلط معنیٰ کا احتمال ہوسکتا ہے اس لیے یہ نام نہ رکھا جائے۔

بہتر یہ ہے کہ صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھاجائے۔ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کی فہرست اور تلاش کی سہولت بھی موجود ہے ،وہاں سے بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔

لسان العرب میں ہے:

"مرح: المرح: شدة الفرح والنشاط حتى يجاوز قدره؛ وقد أمرحه غيره، والاسم المراح، بكسر الميم؛ وقيل: المرح التبختر والاختيال. وفي التنزيل:وَلا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحاً*

أي متبخترا مختالا؛ وقيل: المرح الأشر والبطر؛ ومنه قوله تعالى:بِما كُنْتُمْ تَفْرَحُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَبِما كُنْتُمْ تَمْرَحُونَ."

(فصل المیم،ج2،ص591،ط؛دار صادر)

معجم الوسیط میں ہے:

" المِرْحَةُ : الأنبارُ من الزَّبيب ونحوه."

(باب المیم،ج2،ص861،ط؛دار الدعوۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504102600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں