میری بیٹی کا نام مرحا ہے، کیا یہ نام صحیح ہے یا پھر مجھے یہ نام تبدیل کردینا چاہیے؟
"مِرْحا"(میم کے زیر اور آخر میں الف) کے ساتھ عربی قاعدے کی رو سے درست نہیں۔ نیز قرآن کریم میں لفظ "مَرَ حا"(میم اور را پر زبر اور آخر میں الف )کے ساتھ آیت میں جو مذکور ہے، اس کا مطلب "تکبر کرنا یا تکبر کے ساتھ چلنا" ہے، اس معنی کی رو سے یہ نام بھی درست نہیں ہے؛ لہذا یہ نام تبدیل کرکے کوئی اچھا بامعنی نام منتخب کرے یا صحابیات کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503102256
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن