میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے۔،ان کی ایک بیوہ، چار بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ ترکہ کی شریعت کے مطابق تقسیم کیسے ہو گی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد اگر مرحوم پر کوئی قرضہ ہو تو اس کو کل مال میں سے ادا کرنے کے بعد اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو اس کو ایک تہائی میں سے ادا کرنے کے بعد کل منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کو 96 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو 12 حصے، ہر ایک بیٹے کو 14،14 حصےاور ہر ایک بیٹی کو 7،7 حصے ملیں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہو گی:
مرحوم والد:96/8
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
1 | 7 | |||||||
12 | 14 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 | 7 | 7 |
یعنی سو فیصد میں سےمرحوم کی بیوہ کو 12.50 فیصد، ہر ایک بیٹے کو14.58 فیصد اور ہر ایک بیٹی کو 7.29 فیصد ملے گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102429
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن