بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معراج کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین تحفے ملے تھے


سوال

معراج کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سی چار چیزیں عطا کی گئی؟

جواب

واضح رہے کہ حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو  معراج کے موقع پر  تین چیزیں عطا کی گئیں تھیں ، چار نہیں یعنی  (1) پانچ نمازیں (2) سورت البقرہ کی آخری آیتیں  (3)اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ہر ایک ایسے آدمی کی مغفرت جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے اور کبیرہ گناہوں سے بچا رہے۔

جیسے صحیح مسلم کی حدیث میں ہے:

"عن طلحة ، عن مرة ، عن عبد الله قال:  لما أسري برسول الله صلى الله عليه وسلم انتهي به إلى سدرة المنتهى، وهي في السماء السادسة إليها ينتهي ما يعرج به من الأرض فيقبض منها، وإليها ينتهي ما يهبط به من فوقها فيقبض منها، قال: {إذ يغشى السدرة ما يغشى} قال: فراش من ذهب. قال: فأعطي رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌ثلاثا: ‌أعطي ‌الصلوات ‌الخمس، وأعطي خواتيم سورة البقرة، وغفر لمن لم يشرك بالله من أمته شيئا المقحمات."

(‌‌‌‌كتاب الإيمان، باب في ذكر سدرة المنتهى، ج :1، ص :109، ط:دار الطباعة العامرة - تركيا)

ترجمہ: ''حضرت عبداللہ   رضی اللہ عنہ   فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کے لئے سیر کرائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سدرۃ المنتہی تک لے جایا گیا جو کہ چھٹے آسمان میں واقع ہے زمین سے اوپر چڑھنے والی چیز اور اوپر سے نیچے آنی والی چیز یہاں آکر رک جاتی ہے،  پھر اسے لے جایا جاتا ہے اللہ نے فرمایا (اِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشٰى) 53۔ النجم : 16)کہ ڈھانک لیتی ہے وہ چیزیں کہ جو ڈھانک لیتی ہیں،  حضرت عبداللہ نے فرمایا یعنی سونے کے پتنگے۔ راوی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چیزیں عطا کی گئیں : (۱) پانچ نمازیں (۲) سورت البقرہ کی آخری آیتیں  (۳)اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ہر ایک ایسے آدمی کو بخش دیا گیا جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے اور کبیرہ گناہوں سے بچا رہے۔"

مصنف ابن أبي شيبة  میں ہے:

"عن الزبير بن عدي عن طلحة عن مرة عن عبد الله قال: " لما أسري برسول الله صلى الله عليه وسلم انتهي به إلى سدرة المنتهى وهي في السماء السادسة ، وإليها ينتهي ما يخرج به من الأرض فيقبض منها وإليها ينتهي ما يهبط به من فوقها فيقبض منها {إذ يغشى السدرة ما يغشى} [النجم: 16] قال: فراش به من ذهب ، قال: فأعطي ‌ثلاثا: ‌أعطي ‌الصلوات ‌الخمس ، وأعطي خواتيم سورة البقرة ، وغفر لمن لا يشرك بالله من أمته المقحمات ."

(‌‌كتاب الفضائل، باب ما أعطى الله تعالى محمدا صلى الله عليه وسلم، ج:6، ص:312، ط:مكتبة العلوم والحكم)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101951

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں