بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منحہ نام رکھنا جائز ہے


سوال

لڑکی کا نام "منھا" یا "منحا" یا "منہا" رکھنا کیسا ہے؟

جواب

مذکورہ نام کا درست تلفظ یوں ہے:"مِنْحَه"(میم کے زیر، نون کے سکون اور حاء کے زبر کے ساتھ)  کا معنی عطیہ ہے، اس لیے لڑکی کا نام "منحہ" رکھ سکتے ہیں۔ "منھا" یا منہا" رکھنا درست نہیں۔

تاج العروس میں ہے:

"منح : ( مَنَحَهُ ) الشّاةَ والنّاقَةَ ( كَمنَعَه وضَرَبَه ) يَمنَحه ويَمْنِحُه : أَعارَه إِيّاهَا ، وذكره الفَرَّاءُ في باب بَفعَل ويَفعِل . ومَنَحَه مالاً : وَهَبَه . ومَنَحَه : أَقرَضه . ومَنَحَه : ( أَعْطَاهُ ، والاسمُ المِنْحَة ، بالكسر )، وهي العَطِيّة ، كذا في ( الأَساس )". (ج:7/ص:155/ط:دارالھدایة)

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144202201401

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں