لڑکی کا نام "منھا" یا "منحا" یا "منہا" رکھنا کیسا ہے؟
مذکورہ نام کا درست تلفظ یوں ہے:"مِنْحَه"(میم کے زیر، نون کے سکون اور حاء کے زبر کے ساتھ) کا معنی عطیہ ہے، اس لیے لڑکی کا نام "منحہ" رکھ سکتے ہیں۔ "منھا" یا منہا" رکھنا درست نہیں۔
تاج العروس میں ہے:
"منح : ( مَنَحَهُ ) الشّاةَ والنّاقَةَ ( كَمنَعَه وضَرَبَه ) يَمنَحه ويَمْنِحُه : أَعارَه إِيّاهَا ، وذكره الفَرَّاءُ في باب بَفعَل ويَفعِل . ومَنَحَه مالاً : وَهَبَه . ومَنَحَه : أَقرَضه . ومَنَحَه : ( أَعْطَاهُ ، والاسمُ المِنْحَة ، بالكسر )، وهي العَطِيّة ، كذا في ( الأَساس )". (ج:7/ص:155/ط:دارالھدایة)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144202201401
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن