بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منفرد سری قراءت کرے یا جہری؟


سوال

جب ہم گھر پر نماز پڑھتے ہیں تو پانچوں فرض نمازوں میں قراءت آہستہ کرنی ہے یا بلند آواز میں کرنی ہے ؟سری و جہری دونوں نمازوں میں؟

جواب

اکیلے فرض نماز پڑھنے والاشخص  ظہر اور عصر میں سری (آہستہ )قراءت کرے گا۔ البتہ فجر ، مغرب اور عشاء میں جہری (آواز سے)قراءت کرنا افضل ہے اور اگر آہستہ قراءت کی تب بھی نماز  بلاکراہت ادا ہوجائے گی۔

اور اگر آپ کا سوال موجودہ حالات میں گھر میں باجماعت نماز سے متعلق ہے، تو جماعت سے نماز ادا کرتے وقت (خواہ وہ گھر میں ہو) مغرب، عشاء اور فجر میں جہری قراءت کرنا واجب ہے، اور ظہر اور عصر میں سراً قراءت کرنا واجب ہے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار  (1 / 533):
"( ويخير المنفرد في الجهر ) وهو أفضل".

الدر المختار شرح تنوير الأبصار (1 / 533):
"وفي السرية يخافت حتمًا على المذهب كمتتفل بالليل منفردًا".

المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة - (1 / 445):
"وإن كان صلى وحده اتفق المشايخ أنه مُخيّر بين المخافتة والجهر، والجهر أفضل إن كان في الوقت، وإن كان بعد ذهاب الوقت اختلف المشايخ فيه، بعضهم قالوا: يخافت حتماً، وبعضهم قالوا: يخيّر والجهر أفضل كما في الوقت، وأصل هذا إن الجهر بالقراءة من شعار الدين، وإنه شرع واجباً في الجماعات، لما أنّ مبنى الجماعة على الإشهاد، أما لايجب على التفرّد". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں