مسجد کے منبر کے لیے تین سیڑھیوں کا ہونا ضروری ہے یا جگہ کی کمی کی وجہ سےدوبھی کافی ہے ؟
صورت مسئولہ میں منبر بلند جگہ کوکہتے ہیں جس پر چڑھ کر خطیب خطبہ دیتا ہے،حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر میں تین سیڑھیاں تھیں ،اس لیے سنت یہ ہے کہ منبر میں تین سیڑھیاں ہوں، البتہ جگہ کی تنگی کی وجہ سےدو بھی بنا سکتے ہیں ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ومنبرہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کان ثلاث درج غیر المسماة بالمستراح."
(کتاب الصلوۃ،باب الجمعہ،161/2،سعید)
عمدة القاری میں ہے :
"حكى بعض أهل السير أنه صلى الله عليه وسلم كان يخطب على منبر من طين قبل أن يتخذ المنبر الذي من خشب. قلت: يرده الحديث الذي ذكرناه، والأحاديث الصحيحة، أنه صلى الله عليه وسلم كان يستند إلى الجذع إذا خطب.ثم إعلم أن المنبر لم يزل على حاله ثلاث درجات حتى زاده مروان في خلافة معاوية ست درجات من أسفله".
(باب الخطبۃ علی المنبر،215/6،دار إحياء التراث العربي)
لسان العرب میں ہے :
"والمنبرُ: مرقاة الخاطب، سمِّيَ منبراً لارتفاعِه وعُلوِّه. وانتبر الأَمير: ارتفع فوق المنبر."
(189/5،دار صادر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403102222
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن