بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملکیت میں ایک تولہ سونا ہونے کی وجہ سے قربانی کا حکم


سوال

میرے پاس ایک تولہ سونا ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں،  کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟

جواب

اگر آپ کی ملکیت میں عید الاضحٰی کے ایام میں واقعۃً ایک تولہ سونے کے علاوہ کیش، چاندی، مالِ تجارت اور  ضرورت و استعمال سے زائد سامان بالکل کوئی  نہیں تو آپ کے اوپر قربانی کرنا لازم نہیں، لیکن اگر عید الاضحٰی کے ایام میں ایک تولہ سونے کے ساتھ مذکورہ اشیاء میں سے کچھ آپ کی ملکیت میں ہو تو ایسی صورت میں آپ صاحبِ نصاب  ہوں گے اور قربانی لازم ہوگی۔

الفتاوى الهندية (1/ 191):
"وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201739

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں