میرے پاس ایک تولہ سونا ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں، کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟
اگر آپ کی ملکیت میں عید الاضحٰی کے ایام میں واقعۃً ایک تولہ سونے کے علاوہ کیش، چاندی، مالِ تجارت اور ضرورت و استعمال سے زائد سامان بالکل کوئی نہیں تو آپ کے اوپر قربانی کرنا لازم نہیں، لیکن اگر عید الاضحٰی کے ایام میں ایک تولہ سونے کے ساتھ مذکورہ اشیاء میں سے کچھ آپ کی ملکیت میں ہو تو ایسی صورت میں آپ صاحبِ نصاب ہوں گے اور قربانی لازم ہوگی۔
الفتاوى الهندية (1/ 191):
"وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201739
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن