بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد کا پاؤں کے تلووں پر مہندی لگانا


سوال

کیا مرد کے لیے پیر کے تلوے میں مہندی لگانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگانا عام حالات میں خواتین کے ساتھ خاص ہے، جب کہ مردوں کے لیے خواتین کی مشابہت اختیار کرنا اور ہاتھ پیر میں مہندی لگانا مکروہ ہے۔البتہ مجبوری کی صورت میں (مثلاً بطورِ علاج) مرد کے لیے   پاوٴں كے تلوے  میں مہندی لگانے کی اجازت ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

" قوله ( خضاب شعره ولحيته ) لا يديه ورجليه فإنه مكروه للتشبه بالنساء ".

(ج:6،ص:422،ط:سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ولا ينبغي أن يخضب يدي الصبي الذكر ورجله إلا عند الحاجة ويجوز ذلك للنساء كذا في الينابيع ".

(ج:5،ص؛359،ط:رشیدیہ)

فتاوی رشیدیہ میں ہے :

"حنا کو لگانے میں تشابہ عورت کے ساتھ ہوتاہے، لہذا درست نہیں ، دوسرا علاج کرے اور پھوڑے پر رکھنا موجب مشابہت نہیں"۔

(مردوں کا مہندی لگانا ، ص:589،ط:عالمی مجلس تحفظ اسلام کراچی)

فقط واللہ تعالیٰ اعلم


فتوی نمبر : 144501100350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں