اگر میاں بیوی با جماعت نماز پڑھنا چاہتے ہیں تو اقامت کا حکم کیا ہے؟
گھر میں جماعت کراتے وقت (اگر محلے کی مسجد کی اذان کی آواز گھر پر آتی ہوتو) اقامت کہنا ضروری نہیں، محلے کی مسجد کی اذان و اقامت ہی کافی ہے، لیکن گھر پر بھی اذان و اقامت کہنا بہتر ہے؛ لہذااگر مقتدی صرف بیوی ہے تو شوہر خود اقامت کہے اور نماز پڑھائے، بیوی اقامت نہیں کہے گی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وكره تركهما) معًا (لمسافر) ولو منفردًا (وكذا تركها) لا تركه لحضور الرفقة (بخلاف مصل) ولو بجماعة (وفي بيته بمصر) أو قرية لها مسجد؛ فلايكره تركهما إذ أذان الحي يكفيه".(553/1) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108200596
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن