بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

"میں تجھے فارغ کرتاہوں" کہنے سے طلاق


سوال

میرے شوہر سے حلالہ کے بعد یہ دوسرا نکاح ہے،اس مرتبہ بھی شوہر مجھے  دو طلاقیں دے چکا ہے،اب پندرہ دن پہلے پھر ہماری بحث ہوی ،بیٹی کی دوائی نہیں تھی،لانے کا میں  نے کہا ،تو اس پر  انہوں نے جواب دیا کہ پیسے نہیں ہیں ،اسی طرح گھر کی کسی بھی ضرورت کا کہہ دیتی ہوں  تو وہ کہتا ہے کہ پیسے نہیں ہے،اپنےماں  یا بھائی سے لے لو،اور کہتا ہے کہ یہ آپ  کی فرمائش ہے،بہت مشکل سے میں گزر بسر کرتی رہی، کئی کئی مہینے مجھے اور بچوں کو چھوڑ کر غائب رہتا ہے،اس لیےاب میں امی کے پاس چلی گئی،بھائی نے بولا اب جانا ہو تو حلفیہ جانا،میں نے یہ بات شوہر کو کہی ،شوہر نے کہا کہ میں توحلف کے لئے راضی نہیں ہوں،تمہیں آنے کی ضرورت نہیں ہےاور آٹھ   نو دفعہ یہ جملہ  بولا میں تجھے  فارغ کرتا ہوں کیا میں  اس کے نکاح میں ہوں یا نکاح ختم ہوچکا ہے؟

جواب

سائلہ کے شوہر کا جملہ"میں تجھے فارغ کرتاہوں"الفاظ کنایہ میں سے ہے ، طلاق کی نیت یامذاکرہ طلاق کے وقت اس  سےطلاق  بائن واقع ہوجاتی ہے،لہذااگر اس جملہ  سے سائلہ کے شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو اس سے تیسری طلاق بھی واقع ہوجائے گی اور پہلی دو طلاقوں کے ساتھ   مجموعی طور پر سائلہ پرتین طلاقیں  واقع ہوکر سائلہ اپنے شوہر پرحرمت مغلظہ  کے ساتھ حرام ہوگئی ہے ، اب نہ  رجوع  ہوسکتا ہے اور نہ  دوبارہ نکاح ہوسکتا،سائلہ  اپنی  عدت (پوری تین ماہواریاں     اگر حمل  نہ ہو ، اگر حمل ہو تو بچہ کی پیدائش تک) گزار کر  دوسری جگہ  نکاح  کرسکتی ہے۔

اگر شوہر کی نیت طلاق کی نہیں تھی تو اس جملہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، دونوں  کا نکاح برقرار ہے۔

الدر المختارمیں ہے:

"فالحالات ثلاث: رضا و غضب و مذاكرة، و الكنايات ثلاث: ما يحتمل الرد أو ما يصلح للسب، أو لا ... و نحو: خلية برية حرام بائن) ومرادفها كبتة بتلة (يصلح سبًّا ... ففي حالة الرضا) أي غير الغضب و المذاكرة (تتوقف الأقسام) الثلاثة تأثيرًا (على نية) للاحتمال و القول له ... (و في مذاكرة الطلاق) يتوقّف (الأوّل فقط) و يقع بالأخيرين و إن لم ينو؛ لأنّ مع الدلالة لايصدق قضاءً في نفي النية؛ لأنّها أقوى؛ لكونها ظاهرةً."

(حاشية ابن عابدين  3/ 298۔ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100208

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں