بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہندی رسم کا حکم


سوال

ہمارے یہاں نکاح کے اگلے دن مغرب کی نماز کے بعد سے عورتیں گھر میں جمع ہوتی ہیں، اور مہندی لگاتی ہیں، اور شربت وغیرہ کچھ میٹھا پی کے چلی جاتی ہیں اور مرد گھر کے باہر بیٹھتے ہیں اور شربت وغیرہ کچھ میٹھا پی کے چلے جاتے ہیں، تو کیا یہ مہندی شربت کا پروگرام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ پروگرام احکامِ شرعی کی پامالی اور بے پردگی(مثلاً جوان لڑکے اور لڑکوں کا آپس میں ملنا وغیرہ)  وفضول خرچی اور خرافات(مثلاً مردوں کامہندی لگانا) وغیرہ پر مشتمل نہیں ہے تو ایسی پروگرام میں شرعی طور پر شرکت کرنے کی گنجائش ہے۔

 البتہ شادی کے موقع پر جن پروگراموں(مثلا ً دعوتِ ولیمہ وغیرہ )کی شریعت نے اجازت دی ہے تو اس کو حسب سہولت نبھانا چاہیے جو باعثِ برکت ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کی  طرف سے مددپر بھی مشتمل ہوگی۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن عائشة - رضي الله عنها، قالت: قال النبي - صلى الله عليه وسلم -: «إن أعظم النكاح بركة أيسره مؤنة» . رواهما البيهقي في شعب الإيمان.

(وعن عائشة) رضي الله عنها (قالت: «قال النبي صلى الله عليه وسلم الله عليه وسلم: إن أعظم النكاح بركة» ) أي: أفراده وأنواعه (أيسره) أي: أقله أو أسهله (مؤنة) أي: من المهر والنفقة للدلالة على القناعة التي هي كنز لا ينفد ولا يفنى. (رواهما البيهقي في شعب الإيمان) ".

(کتاب النکاح، الفصل الثالث، ج:5، ص:2049، ط:دارالفکر)

الجوہرة النيرة على مختصر القدوری میں ہے:

"قال في العيون ويكره للإنسان أن يخضب يديه ورجليه بالحناء وكذلك الصبي ولا بأس به للنساء".

(کتاب الحظر والاباحة، ج:2، ص:282، ط:دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100446

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں