بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میٹر خراب ہونے کی صورت میں بجلی کا بل کس طرح ادا کیا جائے؟


سوال

میٹر خراب ہونے کی صورت میں جو بجلی استعمال کی  اس کا حکم

فتوی نمبر 144501102224

سوال:

ایک بندے نے میٹر لگایا ہے اور پھر وہ میٹر خراب ہوگیا تو بندے نے واپڈا کو اطلاع دی کہ ہمارا میٹر خراب ہو گیا لیکن وہ ٹھیک کرنے کے لئے نہ آئے اور اسی طرح وہ دو سال تک بجلی استعمال کرتے رہے بغیر بل کے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے اور جو دو سال بجلی استعمال کی ہے اس کا ازالہ کیسے کیا جائے گا؟

جواب:

صورتِ مسئولہ میں جب بجلی کے متعلقہ ادارے کو میٹر کی خرابی کی اطلاع دے دی تھی اور اس کے باوجود ا وہ میٹر درست کرنے یا تبدیل کرنےنہیں آئے تو اس میں سائل گناہ گار نہیں تاہم جتنی بجلی خرچ کی ہے اس کی ادائیگی لازم ہے، اندازہ معلوم کرنے کے لیے اپنا ایک سب میٹر لگا کر ایک ماہ تک استعمال کریں اندازہ ہو جائے گا، پھر ادائیگی کر دیں۔فقط و اللہ اعلم

اب سوال یہ ہے کہ بجلی کا بل کس طرح ادا کیا جائے؛  تاکہ مستحقین کو پہنچ جائیں؛ کیوں کہ  آج کل کے دور میں عدم اعتماد کی وجہ سے مستحقین کو پہنچانا مشکل ہے۔

جواب

ادا کرنے کی صورت یہ ہے کہ واپڈا کے دفتر میں جاکر ادا کریں اور  رسید لے لیں،اگر ایسے کوئی صورت نہ ہو تو پڑوسی میں جس کا بل زیادہ آیا،  لیکن اس نے کم استعمال کیا تو اس کے ساتھ ملا کر ادا کریں۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502100012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں