بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میٹر خراب ہونے کی وجہ سے بل کے نہ آنے کی صورت میں کیا کریں؟


سوال

ہم نے بجلی کا میٹر لگایا تھا اور پھر وہ خراب ہوگیا ، ہم نے واپڈا والوں کو اطلاع دی کہ وہ میٹر صحیح کرلیں، لیکن وہ صحیح کرنے کے لیے تشریف نہیں لائے، اور اس تمام عرصے میں بل بھی نہیں آیا ہے، تو اب سوال یہ ہے کہ ہم نے جو بجلی استعمال کی ہے اس کا شرعی حکم کیا ہے اور  اس کے بل کی ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ کوتاہی متعلقہ ادارے کی طرف سے ہے لہذا اس بجلی کا استعمال درست ہوگا، تاہم استعمال شدہ بجلی کا اندازہ لگاکر اتنی رقم متعلقہ ادارے تک کسی بھی طرح پہنچائی جائے، اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو اتنی رقم صدقہ کردی جائے، یا جس کا بل  استعمال کردہ  بجلی کے مقابلے میں  زیادہ  آیا ہو اس کے ساتھ رقم ملا کر جمع کرا دیں۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"ثم المشروط على المستأجر من ذلك أجره وهو مجهول المقدار والجنس والصفة وجهالة الأجرة تفسد الإجارة".

(باب إجارة الحمامات، 15/ 157، ط: بيروت)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"باب الإجارة الفاسدة (الفاسد) من العقود (ما كان مشروعا بأصله دون وصفه، والباطل ما ليس مشروعا أصلا) لا بأصله ولا بوصفه (وحكم الأول) وهو الفاسد (وجوب أجر المثل بالاستعمال) لو المسمى معلوما ابن كمال (بخلاف الثاني) وهو الباطل فإنه لا أجر فيه بالاستعمال".

(كتاب الإجارة، باب الاجارة الفاسدة : 6 / 45 ، ط : سعید)

و فیہ ایضا :

"(تفسد الإجارة بالشروط المخالفة لمقضى العقد فكلما أفسد البيع) مما مر (يفسدها) كجهالة مأجور أو أجرة أو مدة أو عمل، وكشرط طعام عبد وعلف دابة ومرمة الدار أو مغارمها وعشر أو خراج أو مؤنة رد أشباه".

(كتاب الإجارة، باب الإجارة الفاسدة، 6/ 46، ط: بيروت)

و فیہ ایضاً :

"(و) تفسد (بجهالة المسمى) كله أو بعضه كتسمية ثوب أو دابة أو مائة درهم على أن يرمها المستأجر لصيرورة المرمة من الأجرة فيصير الأجر مجهولا (و) تفسد (بعدم التسمية) أصلا أو بتسمية خمر أو خنزير (فإن فسدت بالأخيرين) بجهالة المسمى وعدم التسمية (وجب أجر المثل) يعني الوسط منه ولا ينقص عن المسمى لا بالتمكين بل (باستيفاء المنفعة) حقيقة كما مر (بالغا ما بلغ) لعدم ما يرجع إليه ولا ينقص عن المسمى".

(كتاب الإجارة، باب الاجارة الفاسدة : 6 / 48 ، ط : سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144502100660

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں