بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میٹاورس میں خرید وفروخت کا حکم


سوال

 میٹاورس میں ورچوئل پراپرٹی خریدنا اور اور اس پر ماہانہ پرسنٹیج کے حساب سے پرافٹ لینا اور ا س ورچوئل پراپرٹی کو کرایا پر دینا جائز ہے یا ناجائز ہے؟جسکی صورت کچھ یوں ہے۔فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے کہا کہ "اگلا انٹرنیٹ کی نسل میٹاورس ہے" اور موجودہ سوشل میڈیا اس کے تحت آئے گا ۔ , ورچوئل لینڈ کا استعمال میٹاورس پر ورچوئل لینڈ کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ میٹاورس پر، زمین کو کوئی بھی کرپٹو کرنسیوں کے لیے خرید سکتا ہے۔ زمین ایک نان فنجیبل ٹوکن (NFT) ہے، ایک بلاک چین اثاثہ کلاس ہے جس میں کوئی دوسری چیزوں کے لیے تجارت نہیں کر سکتا۔ سائز سے مراد Metaverse رئیل اسٹیٹ کے ایک پلاٹ میں پکسلز کی بنیادی تعداد ہے۔ میٹاورس میں پراپرٹی کیسے خریدیں؟ ورچوئل پراپرٹی خریدنے کے لیے، آپ کو پہلے کیا کرنا ہوگا۔ میٹاورس پلیٹ فارم کے ساتھ رجسٹر کریں، جیسے Decentraland، The Sandbox، یا Axi انفینٹی، دوسروں کے درمیان۔ بائننس، جیمنی، اور Coinbase تمام مقبول پلیٹ فارمز ہیں۔ میٹاورس کریپٹو کرنسی کی خریداری۔ یہ ایکسچینجر آپ کی مدد کریں گے۔ اصلی نقدی کو میٹاورس کرپٹو میں تبدیل کرنا۔ اگر آپ کے پاس پہلے سے ہی کرپٹو کرنسیز ہیں، جیسے بٹ کوائن یا ایتھر، آپ ان کا براہ راست میٹاورس کے لیے تجارت کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے ڈالر کو بحال کر سکتے ہیں۔ کریپٹو کرنسیز جیسے ایتھر یا میٹاورس کی مقامی کرنسی جس میں آپ ڈیل کر رہے ہیں، جیسے MANA یا سینڈ باکس، اور انہیں اپنے ڈیجیٹل والیٹ میں اسٹور کریں۔ آپ کئی طریقوں سے زمین خرید یا کرایہ پر لے سکتے ہیں۔ https://metaverse.properties/ ویب سائٹ۔ وہ Decentraland، Upland، Sandbox کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں، سومنیم، اور کرپٹووکسلز میٹاورس پراپرٹی۔ میٹاورس زمین کے سب سے کم پلاٹ کی قیمت لگ بھگ ہے۔ USD 11,000 مقبول پلیٹ فارمز ڈی سینٹرا لینڈ اور سینڈ باکس میں، 1x1 یونٹ معمولی ہیں۔ زمین کے پلاٹ. ورچوئل زمین ایک قیمتی اثاثہ بن گئی ہے، جس میں کچھ جائیدادیں لاکھوں ڈالر تک پہنچ گئ ہیں۔میٹاورس میں زمین کا ایک ٹکڑا این ۔ایف۔ٹی کے تحت آتا ھے میٹاورس مالز بنائے جا رہے ہیں، جو آپ کو ورچوئل ورلڈ اسٹورز اور اسٹاک پر خریداری کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔آپ کے خوابوں کا کاروبار یا ورچوئل رئیلٹی میں کشش کو اب زندہ کیا جا سکتا ہے۔ Metaverse Property ورچوئل رئیل اسٹیٹ کی ترقی میں مہارت رکھتی ہے، جو آپ کو عملی طور پر جو کچھ بھی آپ چاہتے ہیں تخلیق کرنے اور اسے میٹاورس میں تعینات کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ہماری ٹیم کو تمام بڑے میٹاورس کا تجربہ ہے اور وہ ان میں سے ہر ایک کی منفرد حرکیات کو سمجھتی ہے، جس سے ہمیں ہر ایک دائرے کی تکنیکی اور فنکارانہ صلاحیتوں کو ختم کرنے کا موقع ملتا ہے۔ Metaverse Property کو بڑھتے ہوئے ایڈورٹائزنگ نیٹ ورک تک بلا روک ٹوک رسائی حاصل ہے جو metaverses کے اندر موجود ہے۔ ہمارے پاس مختلف بلاک چین، کریپٹو کرنسی اور نان فنجیبل ٹوکن (NFT) پروجیکٹس کی مارکیٹنگ کا پس منظر بھی ہے۔ اگر آپ کا مقصد اپنی ورچوئل زمین یا کاروبار کی نمائش کو بڑھانا ہے تو آج ہی ہم سے رابطہ کریں اور نئے سامعین تک پہنچنا شروع کریں۔ ورچوئل رئیلٹی کی دنیا میں آپ کیا بنانا چاہتے ہیں اس پر بحث کرنے کے لیے آج ہی ہم سے رابطہ کریں اور Metaverse Property کو اس وژن کو زندہ کرنے میں مدد کرنے کی اجازت دیں۔ مزکورہ صورت میں پراپرٹی خریدنا اور ماہانہ منافع لینا جائز ہے یا نہیں؟قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرما دیں ،

جواب

 شرعی اعتبار سے خرید وفروخت کے جائز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ مبیع(جس چیز کو بیچا جارہا ہے)اور ثمن(جس کے ذریعہ کسی چیز کو خریدا جارہا ہے)دونوں خارج میں مادی شکل میں موجود ہوں،مبیع معدوم نہ ہو،اس کو سپرد کرنا ممکن ہو،اور اس میں حقیقی قبضہ بھی ممکن ہو،جبکہ "میٹا ورس "صرف ایک فرضی اور  تصوراتی دنیا کا نام ہے،جس میں ہر ایک چیز صرف ڈیجیٹل شکل میں موجود ہے، جس کو ڈیجیٹل کرنسی کے ساتھ خریدا جاتا ہے،اس کا خارج میں کوئی مادی  وجود نہیں، اور نہ ہی اس کا حقیقت سے کوئی تعلق ہے،"میٹا ورس" میں دکھائی دینے والا گھر،گاڑی،کاروبار،اشیائے خوردونوش وغیرہ ،یہ سب صرف ایک تصویر کی حیثیت رکھتے ہیں،اس کو سپرد کرنا ممکن نہیں اور نہ ہی اس میں حقیقی قبضہ متحقق ہوتا ہے،فی الوقت اس کی حقیقت ویڈیو گیم سے زیادہ کچھ نہیں،یہ سب محض دھوکا ہے ،لہذا جس چیز کا خارج میں کوئی جود ہی نہ ہو  اس  کی خرید وفروخت کرنا اور اس پر ماہانہ نفع لیناشرعا جائز نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"إذ من شرط المعقود عليه: أن يكون موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه، وأن يكون ملك  البائع فيما ببيعه لنفسه، وأن يكون مقدور التسليم منح."

(کتاب البیوع،ج5،ص58،ط؛سعید)

وفیہ ایضاً:

"والمالية تثبت بتمول الناس كافة أو بعضهم، والتقوم يثبت بها وبإباحة الانتفاع به شرعا؛ "

(کتاب البیوع،ج4،ص501،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں