بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میسج پر نکاح کا حکم


سوال

کچھ سال پہلے   میری ایک لڑکے سے منگنی طے ہوئی، میری اس سے میسج پر بات ہوتی تھی، اس نے مجھ سے ایک دن مذاق میں میں کہا جیسا کہ نکاح میں کہتے ہیں کہ "قبول ہے" تو میں نے کہا: "جی ہاں،  مجھے قبول ہے"، پھر وہاں سے میری منگنی ٹوٹ گئی، اور میری شادی دوسری جگہ ہوگئی۔ کل رات میں نے ایک ویڈیو دیکھی جس میں بتایا گیا کہ طلاق اور نکاح مذاق میں بھی ہو جاتا ہے؛ لہذا مجھے بتائیے کہ یہ مجھ سے غلطی تو نہیں ہوئی اور اب اس کا کیا کفارہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  میسج پر بطورِ مذاق جو ایجاب و قبول کیا گیا، شرعًا وہ معتبر نہیں ہوا؛ لہذا آپ کا دوسری جگہ جو باقاعدہ نکاح ہوا، وہ درست ہے، آپ پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔

البتہ نامحرم سے میسج پر بات کرنا اور جان دار کی تصاویر پر مشتمل ویڈیو دیکھنا ناجائز عمل ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"ومن شرائط الإيجاب والقبول: اتحاد المجلس لو حاضرين، وإن طال كمخيرة، وأن لا يخالف الإيجاب القبول كقبلت النكاح لا المهر.

(قوله: اتحاد المجلس) قال في البحر: فلو اختلف المجلس لم ينعقد، ... (قوله: لو حاضرين) احترز به عن كتابة الغائب لما في البحر عن المحيط الفرق بين الكتاب والخطاب أن في الخطاب لو قال: قبلت في مجلس آخر لم يجز وفي الكتاب يجوز؛ لأن الكلام كما وجد تلاشى فلم يتصل الإيجاب بالقبول في مجلس آخر فأما الكتاب فقائم في مجلس آخر، وقراءته بمنزلة خطاب الحاضر فاتصل الإيجاب بالقبول فصح. اهـ.ومقتضاه أن قراءة الكتاب في مجلس آخر لا بد منها ليحصل الاتصال بين الإيجاب والقبول، وحينئذ فاتحاد المجلس شرط في الكتاب أيضا، وإنما الفرق هو الكتاب، وإمكان قراءته ثانيًا، فلو حذف قوله حاضرين كالنهر لكان أولى، والظاهر أنه لو كان مكان الكتاب رسول بالإيجاب فلم تقبل المرأة ثم أعاد الرسول الإيجاب في مجلس آخر فقبلت لم يصح؛ لأن رسالته انتهت أولا بخلاف الكتابة؛ لبقائها أفاده الرحمتي."

(کتاب النکاح ج نمبر ۳ ص نمبر ۱۴،،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201558

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں