کوئی شخص مذاق میں دوست کے سامنے یہ کہے کہ میری بیوی کہاں ہے میری بیوی تو نہیں جو مجھےکھاناپکاکردے ،کیااس جملےسے طلاق واقع ہوگی ؟
باحوالہ جواب دے کر ممنون فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کا اپنے دوست کو مذاق میں یہ الفاظ کہ " میری بیوی کہاں ہے میری بیوی تو نہیں جو مجھےکھاناپکاکردے" کہنے سے سائل کی بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوئی ، دونوں کا نکاح بدستور برقرار ہے ،لیکن اس قسم کی گفتگو سے احتراز کرنا چاہئے۔
بدائع الصنائع میں ہے :
"وأما بيان ركن الطلاق فركن الطلاق هو اللفظ الذي جعل دلالة على معنى الطلاق لغة وهو التخلية والإرسال ورفع القيد في الصريح وقطع الوصلة ونحوه في الكناية أو شرعا، وهو إزالة حل المحلية في النوعين أو ما يقوم مقام اللفظ أما اللفظ فمثل أن يقول في الكناية: أنت بائن أو أبنتك أو يقول في الصريح أنت طالق أو طلقتك وما يجري هذا المجرى."
(کتاب الطلاق ، فصل في بيان ركن الطلاق ، ج : 3 ص : 98 ط : دارالکتب العلمیة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144311100995
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن