اگر کسی کا میاں لڑائی میں معافی کے جواب میں یہ کہے کہ ”میرے پاس تمہیں طلاق کے علاوہ کوئی چیز دینے کو نہیں ہے“ تو اس بات سے کیا طلاق واقع ہوگی؟
اور پھر لڑائی ختم ہو جائے وہ لوگ آپس میں ٹھیک رہ رہے ہیں۔
صورتِ مسئولہ میں شوہر کے یہ الفاظ کہنے سے کہ ”میرے پاس تمہیں طلاق کے علاوہ کوئی چیز دینے کو نہیں ہے“ بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، تاہم آئندہ ایسے الفاظ کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وأما بيان ركن الطلاق فركن الطلاق هو اللفظ الذي جعل دلالة على معنى الطلاق لغة وهو التخلية والإرسال ورفع القيد في الصريح وقطع الوصلة ونحوه في الكناية أو شرعا، وهو إزالة حل المحلية في النوعين أو ما يقوم مقام اللفظ".
(كتاب الطلاق، فصل:وأما بيان ركن الطلاق، 3/ 98، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144604102601
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن