ایک شخص نے اپنے ورثاء میں آٹھ بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں،جس میں سے ایک بیٹی مرحومہ ہے، اس کی صرف ایک بیٹی ہے، اولاد کی ماں بھی مرحومہ ہے ، مرحوم کے پاس 14 ایکڑ زمین ہے پلاٹ کی شکل میں ، سائل اس اراضی کی شرعی تقسیم کار چاہتا ہے۔
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کی جائیداد سے حقوقِ متقدمہ ( یعنی تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اور مرحوم کے ذمہ واجب الادا قرض اور جائز وصیت کے مابقیہ ترکے کے ایک تہائی سے نفاذ کے بعد) کل جائیدادِ منقولہ وغیرمنقولہ کو (684) حصّوں میں تقسیم کرکے (74/74) حصّے مرحوم کے ہر بیٹے کو، اور (37/37) حصّے مرحوم کی ہر بیٹی کو، اور (18) حصے مرحوم کی نواسی کو ملیں گے۔
صورتِ تقسیم مندرجہ ذیل ہے:
میت(والدمرحوم)۔۔۔19/ 684
بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 |
72 | 72 | 72 | 72 | 72 | 72 | 72 | 72 | فوت شدہ | 36 | 36 |
میت(بیٹی مرحومہ)۔۔2/ 36۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مف/1
بیٹی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بہن | بہن |
1 | 1 | |||||||||
18 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 1 | 1 |
فیصد کے اعتبار سے سو (100) روپے میں سے 10.81روپے مرحوم کے ہر بیٹے کو، اور 5.40 روپے ہر بیٹی کو، اور 2.63 روپے مرحوم کی نواسی کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308101494
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن