بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منبر کی شرعی حیثیت


سوال

بعض مساجد میں منبر کے بجائے کرسی رکھی ہوتی ہے، تو اس سنت ادا ہوگی یا  نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ منبر کا ثبوت خود رسول اکرم اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے، اور کرسی ہونے کے باوجود  مسجد میں منبر کا ہونا، اور اس پر کھڑے ہو کر خطبہ دینابھی سنتِ متوارثہ سے ثابت ہے،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے زمانے سے لے کر آج تک یہ سنت مسلسل چلی آرہی  ہے، لہذا منبر والی سنت کرسی سے پوری نہیں ہوگی،البتہ خطبہ کے لیے کسی اونچی جگہ پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا جائز ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما: أن امرأة من الأنصار قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: يا رسول الله ألا أجعل لك شيئا تقعد عليه، فإن لي غلاما نجارا قال: «إن شئت»، قال: فعملت له المنبر، فلما كان يوم الجمعة قعد النبي صلى الله عليه وسلم على المنبر الذي صنع، فصاحت النخلة التي كان يخطب عندها، حتى كادت تنشق، فنزل النبي صلى الله عليه وسلم حتى أخذها، فضمها إليه، فجعلت تئن أنين الصبي الذي يسكت، حتى استقرت، قال: «بكت على ما كانت تسمع من الذكر»."

(كتاب البيوع، باب: النجار، ج:2 ص:738 ط: دار ابن کثیر)

 مصنف ابن أبي شيبة میں ہے:

"عن أبي رفاعة، قال : أتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو يخطب، فقلت : يا رسول الله ، إني لرجل غريب جاهل لايعلم ما دينه؟ قال: «فترك الناس ونزل، فقعد على كرسي جعلت قوائمه حديدًا، فعلّمني ديني، ثم رجع إلى خطبته»". (1/374،ط:دارالوطن ریاض) 

 ابو رفاعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ ﷺ خطبہ ارشاد فرمارہے تھے، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میں مسافر اور ناواقف آدمی ہوں، مجھے اپنے دین کا علم نہیں ہے، ابورفاعہ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو  خطبہ دینا موقوف کیا، اور منبر سے اتر کر کرسی پر تشریف فرماہوئے جس کے پائے لوہے کے بنائے گئے تھے، چناں چہ آپ ﷺ نے مجھے دین کی تعلیم دی، پھر لوٹ کر خطبہ شروع کیا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله المنبر) بكسر الميم من النبر وهو الارتفاع. ومن السنة أن يخطب عليه اقتداء به - صلى الله عليه وسلم - بحر وأن يكون على يسار المحراب قهستاني، ومنبره - صلى الله عليه وسلم - كان ثلاث درج غير المسماة بالمستراح."

(كتاب الصلاة، باب باب الجمعة، ج:2 ص:161 ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ومن السنة أن يكون الخطيب على منبر اقتداء برسول الله - صلى الله عليه وسلم ."

(كتاب الصلاة، الباب السادس عشر في صلاة الجمعة، ج:1 ص:148 ط: رشیدیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505102044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں