بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میکے میں قصر نماز کا حکم


سوال

شادی شدہ بیٹی میکے میں نماز قصر پڑھے گی یا پوری پڑے گی ؟

جواب

   شادی کے بعدعورت کا میکہ  شوہر کے  شہر سے اگر  سفر کی مسافت (سوا ستتر کلو میٹر) پر واقع ہے اور عورت میکہ جاکر  پندرہ یوم سے کم قیام  کرتی ہے    تو اس صورت میں عورت اپنے میکے میں قصر نماز ادا کرے گی۔اور اگر پندرہ دن سے زیادہ قیام کرتی ہے  یا میکہ مسافتِ سفر سے کم پر واقع ہے تو مکمل نماز ادا کرے گی۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"مطلب في أن الأوطان ثلاثة

(ثم) الأوطان ثلاثة: وطن أصلي: وهو وطن الإنسان في بلدته أو بلدة أخرى اتخذها دارا وتوطن بها مع أهله وولده، وليس من قصده الارتحال عنها بل التعيش بها.

(ووطن) الإقامة: وهو أن يقصد الإنسان أن يمكث في موضع صالح للإقامة خمسة عشر يومًا أو أكثر.

(ووطن) السكنى: وهو أن يقصد الإنسان المقام في غير بلدته أقل من خمسة عشر يومًا."

(کتاب الصلاۃ،فصل بيان ما يصير المسافر به مقيما،ج1،ص103،ط؛دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502100252

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں