بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر معجل کی ادائیگی کا حکم


سوال

اگر حق مہر میں طے شدہ رقم کچھ مؤجل ہو اور کچھ غیرمؤجل ہو، تو کیا غیر مؤجل طے شدہ رقم فی الحال دینا ضروری ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مہر میں سے جتنا حصہ غیرمؤجل (معجل) ہے، تو  نکاح کے فوری بعد شوہر کے ذمہ اس حصہ کا ادا  کرنا ضروری ہے، اوربیوی کو نکاح کے فوری بعد اس کی ادائیگی کےمطالبے  کا پورا حق ہے۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"وإن بينوا قدر المعجل يعجل ذلك".

(کتاب النکاح، الباب السابع فی المهر، الفصل الحادي عشر في منع المرأة نفسها بمهرها والتأجيل في المهر، ج:1، ص:318، ط:مکتبه رشیدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102496

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں