بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہمان کا تہمت یا فتنہ کے خطرہ کی وجہ سے جنابت کے لیے تیمم کرنا


سوال

اگر ایک شخص مہمان ہو اور رات کو اس پر غسل واجب ہوجائے اور وہ  غسل نہیں کر سکتا ہو،  شرماتا ہو  کہ کسی کو علم نہ ہو جائے تو کیا وہ  جنابت کے لیے تیمم کرسکتا ہے یا نہیں اور اگر کرسکتا ہے تو کیا طریقہ ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ صورت میں غسل واجب ہے، تیمم کرنا جائز نہیں ہے،  البتہ اگر ایسی صورتِ  حال ہو کہ مہمان کو تہمت یا فتنہ کا خوف ہو اور گھر سے باہر بھی غسل کرنا ممکن نہ ہو  تو وہ نمازی  کی مشابہت اختیار کرے یعنی تکبیر تحریمہ اور قراءت کے بغیر  نمازی کی صورت اختیار کرلے اور بعد میں غسل کرکے نماز پڑھ لے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 161):

"[تنبيه] إذا لم يتدارك مسك ذكره حتى نزل المني صار جنبا بالاتفاق، فإذا خشي الريبة يتستر بإيهام أنه يصلي بغير قراءة ونية وتحريمة فيرفع يديه ويقوم ويركع شبه المصلي إمداد."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144202200829

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں