اگر ایک شخص مہمان ہو اور رات کو اس پر غسل واجب ہوجائے اور وہ غسل نہیں کر سکتا ہو، شرماتا ہو کہ کسی کو علم نہ ہو جائے تو کیا وہ جنابت کے لیے تیمم کرسکتا ہے یا نہیں اور اگر کرسکتا ہے تو کیا طریقہ ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ صورت میں غسل واجب ہے، تیمم کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر ایسی صورتِ حال ہو کہ مہمان کو تہمت یا فتنہ کا خوف ہو اور گھر سے باہر بھی غسل کرنا ممکن نہ ہو تو وہ نمازی کی مشابہت اختیار کرے یعنی تکبیر تحریمہ اور قراءت کے بغیر نمازی کی صورت اختیار کرلے اور بعد میں غسل کرکے نماز پڑھ لے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 161):
"[تنبيه] إذا لم يتدارك مسك ذكره حتى نزل المني صار جنبا بالاتفاق، فإذا خشي الريبة يتستر بإيهام أنه يصلي بغير قراءة ونية وتحريمة فيرفع يديه ويقوم ويركع شبه المصلي إمداد."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144202200829
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن