حقِ مہر کیا ہونا چاہیے؟
مہر بیوی کا حق ہے، جو کہ اس عورت کی قریبی ددھیالی ہم صفت لڑکیوں کے مہر کے برابر ہونا چاہیے۔ باقی اگر لڑکی اور اس کے باپ وغیرہ کی اجازت سے کچھ کم رکھا جائے یا لڑکے کی اجازت سے زیادہ رکھا جائے تو ایسا کرنا بھی جائز ہے۔
البتہ مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم ہے، اور دس درہم میں دو تولہ ساڑھے سات ماشہ چاندی ہوتی ہے، اور یہ موجودہ گرام کے حساب سے تیس گرام چھ سو اٹھارہ ملی گرام چاندی ہوتی ہے۔
"عن جابر، أن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم قال: لاصداق دون عشرة دراهم".
(سنن الدار قطني،النکاح۳/۱۷۳، رقم:۳۵۶۰)
"أقله عشرة دراهم؛ لحدیث البیهقي وغیره: لا مهر أقل من عشرة دراهم … ویجب الأكثر أي بالغاً ما بلغ منها إن سمیٰ الأکثر".
(الدر المختار مع الشامي، کتاب النکاح، باب المھر، ۳/۱۰۱- ۱۰۲)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144111200841
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن