بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر فاطمی طے ہوا تھا، چاندی کی کس قیمت کا اعتبار ہوگا؟


سوال

 بندہ  کے نکاح میں مہر فاطمی مقرر ہوا تھا، مہرفاطمی(131 تولہ تین ماشہ چاندی ) کی قیمت بندہ کے نکاح والے دن (23 دسمبر 2016 ) کو 97ہزار اور 125 روپے (Rs 97,125) تھی۔ مہر مؤجل مقرر ہوا تھا۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام متعلق اس کے کہ اگر بندہ آج اس کو  ادا کرے گا تو کیا چاندی کی موجودہ قیمت کے حساب سے ادا کرنا ہوگا یا نکاح والے دن کی قیمت کے حساب سے ( 97,125 Rs) دینا ہوگا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں چوں کہ مہرِ فاطمی (یعنی 131 تولہ تین ماشہ چاندی) مہر طے ہوا ہے؛  لہذا  نقدی مہر دینے کی صورت میں ادائیگی کے وقت جو بھی چاندی کا ریٹ ہوگا، اس حساب سے چاندی کی قیمت دینی ہوگی۔


فتوی نمبر : 144109202434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں