بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر کی رقم بھول جانا اور نیا مہر مقرر کرنا


سوال

 ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان مہرمسمی کے ساتھ شادی ہوئی تھی، لیکن یہ شادی رجسٹریشن نہیں تھی۔ ان دونوں میں چھ سے سات ماہ کے درمیان کوئی وطی نہیں ہوئی، وطی کے بعد دو سال گزر گئے۔ پھر رجسٹریشن کے وقت کسی کو مہر کی رقم یاد نہیں تھی، اس لیے 1 لاکھ روپے مہر مقرر کیا گیا، اب سوال یہ ہے کہ:

1) مذکورہ صورت میں انہیں کیا کرنا چاہیے تھا؟

2) کیا ان کا یہ طریقہ درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح  کے وقت جو مہر مقرر کیا تھا وہ یاد نہیں رہا اور رجسٹریشن کے وقت دونوں فریق نے باہمی رضامندی سے ایک لاکھ روپے مہر طے کر لیا،کسی فریق کو بھی کم یا زیادہ ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے تو باہمی اتفاق سے مہر طے کرلینا درست ہے، اور مسئولہ صورت میں ایک لاکھ مہر مقرر کیا تو اب شرعًا ایک لاکھ روپے مہر شوہر کے ذمے لازم ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: المهر مهر السر إلخ) المسألة على وجهين: الأول تواضعا في السر على مهر ثم تعاقدا في العلانية بأكثر والجنس واحد، فإن اتفقا على المواضعة فالمهر مهر السر وإلا فالمسمى في العقد ما لم يبرهن الزوج على أن الزيادة سمعة." (161/3)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200716

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں