بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر فاطمی کی موجودہ مقدار کا بیان


سوال

مہر فاطمی کی موجودہ مقدار کیا ہے؟

 

جواب

"مہرِ فاطمی"  اُس مہر کو کہا جاتا ہے جو نبی اکرم علیہ الصلاۃ والسلام نے خاتونِ جنت سیدتنا حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور دیگر صاحب زادیوں اور اکثر ازواجِ مطہرات کا مقرر فرمایا ، اُس کی مقدار 500 درہم چاندی ہے، وہ اس طرح کہ ازواج مطہرات کے بارے میں روایات میں بارہ اوقیہ اورایک نش کی صراحت آئی ہے۔
"صحیح مسلم" میں مروی ہے:

"عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ كَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: كَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا، قَالَتْ: أَتَدْرِي مَا النَّشُّ؟ قَالَ: قُلْتُ: لَا، قَالَتْ: نِصْفُ أُوقِيَّةٍ، فَتِلْكَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَزْوَاجِهِ".

 (صحیح مسلم، باب الصداق)

ترجمہ: ’’حضرت ابوسلمہؒ سے مروی ہےکہ انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیاکہ رسول اللہ ﷺ کی ازواجِ مطہرات کا مہر کتنا تھا؟ فرمایا: آپ ﷺ نے بارہ اوقیہ اورنش مہر دیا تھا، پھر حضرت عائشہؓ نے فرمایا: تم کو معلوم ہے نش کیا ہوتا ہے؟ میں نے کہا : نہیں، حضرت عائشہؓ نے جواب دیا: آدھا اوقیہ (یعنی بیس درہم) اس طرح کل مہر پانچ سو درہم ہوا؛ یہی ازواج مطہرات کا مہر تھا‘‘۔

ایک اوقیہ چالیس درہم کا اورنش نصف اوقیہ یعنی: بیس درہم کا ہوتا ہے؛ اس طرح مجموعہ پانچ سو درہم ہوتا ہے۔ یہی مقدار مہر فاطمی سے مشہور ہے۔ مہر فاطمی موجودہ وزن سے: ایک کلو، پانچ سو تیس (۵۳۰) گرام، نوسو (۹۰۰) ملی گرام چاندی یا اس کی قیمت ہے۔ اورقدیم تولہ سے ایک سو، سوا اکتیس (131.25) تولہ ہوتا ہے۔

چاندی  کی قیمت اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، آج کل (21ستمبر۲۰۲۰ء)  ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً چودہ سو پچپن (1455) روپے ہے، اس حساب سے مہر فاطمی کی قیمت دو لاکھ بائیس ہزار چھ سو پندرہ (222,615) روپے بنے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں