بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان انویسٹمنٹ میں نوکری کا حکم


سوال

میزان انویسٹمنٹ میں نوکری کرنا درست؟ کام کی نوعیت یہ ہے کے جن اشیاء پر پیسہ انویسٹ کیا جاتا ہے اس میں سودی عناصر کو ختم کیا جائے اور اسلامی شریعت کے مطابق انویسٹمنٹ کی جائے!

جواب

سوال میں میزان انویسٹمنٹ سے اگر میزان بینک کی معاونت سے چلنے والا ادارہ  "المیزان انویسٹمنٹ مینیجمنٹ لمیٹڈ" ہے تو واضح رہے کہ ’’میزان بینک‘‘ سمیت  مروجہ اسلامی بینکوں میں سے کسی بھی بینک میں نوکری کرنا ناجائز ہے؛ کیوں کہ روایتی بینک کے جو معاملات ناجائز ہیں، (مثلاً: اس میں نوکری کرنا) مروجہ اسلامی بینکوں  کے بھی وہ معاملات ناجائز ہیں اور  جو   حیلے ان معاملات کو جواز کے دائرے میں لانے کے لیے اختیار کیے گئے ہیں، فقہی و اصولی طور پر وہ قابلِ اشکال بھی ہیں؛  لہذا ایسے معاملات سے اجتناب لازم ہے۔

تفصیل کے لیے دیکھیے:  "مروجہ اسلامی بینکاری"  از رفقائے دارالافتاء جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن ، مطبوعہ مکتبہ بینات۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201640

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں